فیض آباد دھرنا: حکومت سے ’معاہدے‘ کے بعد خادم حسین رضوی اور ان کی جماعت تحریک لبیک کا دھرنا ختم، ٹریفک اور موبائل سروس بحال

فیض آباد دھرنا: حکومت سے ’معاہدے‘ کے بعد خادم حسین رضوی اور ان کی جماعت تحریک لبیک کا دھرنا ختم، ٹریفک اور موبائل سروس بحال

ضلعی انتظامیہ کے مطابق منگل کو جڑواں شہر اسلام آباد اور راولپنڈی، جس کی کچھ اہم شاہراہیں اس دھرنے کی وجہ سے بند کر دی گئی تھیں، میں ٹریفک معمول پر آچکی ہے جبکہ موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی بحال کر دی گئی ہے۔

حکومت کی طرف سے پیر کی شام وزیرِ مذہبی امور نور الحق قادری کی قیادت میں حکومتی ٹیم نے تحریکِ لبیک کی قیادت سے ’کامیاب‘ مذاکرات کیے۔

حکومتی ترجمان کا کہنا تھا کہ ان مذاکرات میں طے پانے والی شرائط کا اعلان تحریک لبیک کے سربراہ خادم رضوی خود کریں گے تاہم شب تین بجے کے قریب ان کے خطاب سے پہلے ہی ان کی جماعت کی جانب سے میڈیا کے ساتھ مبینہ معاہدے کی کاپی شیئر کی گئی۔

ترجمان وزارت مذہبی امور عمران صدیقی نے بی بی سی کو بتایا کہ وزیر مذہبی امور کو مذاکرات کا ٹاسک خود وزیر اعظم عمران خان نے دیا تھا جبکہ مذاکرات میں وزیر داخلہ بریگیڈیئر سید اعجاز شاہ، وزیر اعظم کے مشیر برائے داخلہ شہزاد اکبر، سیکریٹری داخلہ اور کمشنر اسلام آباد عامر احمد علی بھی شامل تھے۔

Share
Skip to toolbar