افغانستان  شدت پسند تنظیم لشکر اسلام کے سربراہ منگل باغ  ایک دھماکے میں اپنے دو ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گئے ہیں

افغانستان شدت پسند تنظیم لشکر اسلام کے سربراہ منگل باغ ایک دھماکے میں اپنے دو ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گئے ہیں

افغانستان شدت پسند تنظیم لشکر اسلام کے سربراہ منگل باغ بارودی سرنگ کے دھماکہ میں ہلاک ہوئے ہیں۔  ننگر ہار کے گورنر ضیا الحق امرخیل نے جمعرات کو اپنے آفیشل ٹویٹر پیغام میں بھی کہا ہے  میں منگل باغ کی ساتھیوں سمیت ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ کہ یہ بارودی سرنگیں ان شدت پسند تنظیموں نے جگہ جگہ بچھا رکھی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ منگل باغ اور اس کے ساتھیوں کا اس علاقے میں تشدد کے متعدد واقعات میں ہاتھ تھا۔

مطابق کالعدم لشکر اسلام کا سربراہ منگل باغ اپنے تین ساتھیوں سمیت افغانستان کے صوبے ننگرہار میں سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے سے مارا گیا۔ ننگر ہار کے گورنر ضیاء الحق نے اپنے ٹوئٹ میں منگل باغ کی ساتھیوں سمیت ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

 کہ منگل باغ دہشت گردی کی متعدد سرگرمیوں میں ملوث تھا۔ منگل باغ کا گروپ لشک اسلام کالعدم ٹی ٹی پی سے بھی تعلق رکھتا تھا جو کہ پاکستان میں کئی دہشت گردانہ حملے کرچکی ہے۔ وہ پاکستان میں کئی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھا۔

 

منگل باغ آفریدی قبیلے کی شاخ سپاہ سے تعلق رکھتے تھے۔ وہ 1973 میں باڑہ میں پیدا ہوئے۔ ان کے بارے میں دستیاب معلومات کے مطابق وہ بس کنڈیکٹر تھے اور پھر بس ڈرائیور رہے تھے لیکن سال 2004 کے بعد جب اس خطے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی جا رہی تھی ان دنوں میں ضلع خیبر میں شدت پسند تنظیمں قائم ہو رہی تھیں۔

Share
Skip to toolbar